Abdul Quaid

مونگ کی پیداواری ٹیکنالوجی اور زنک لائی سین چیلیٹ کا اصلاحاتی کردار

پاکستان میں قدیم زمانہ سے پھلی دار فصلوں کے بیجوں کو اناج دار فصلوں کے ساتھ کھانے کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔دالوں کی اہمیت قدیم کہاوت دال روٹی اور دال چاول سے واضح ہوتی ہے کہ جسے قدیم زمانہ سے روزانہ کی خوراک کا حصہ شمار کیا جاتا رہا ہے کیونکہ ان دالوں کا شمار صحتمند اور متوازن غذا کے طور پر ہوتا ہے۔ دالوں میں فا ئبرز اورپروٹین کی وافر مقدار پائی جا تی ہے۔ دالوں میں فائبرز کی دونوں اقسام پائی جاتی ہیں: سالوبل فائبرز (i) نان سالوبل فائبرز (ii) پہلی قسم کیفائبرز خون میں کولیسٹرول کو کم کرن

اسٹرا بیری کی پیداواری ٹیکنالوجی

اسٹرابیری ایک نہایت دیدہ زیب اور نفیس پہل ہے جس میں وٹامن سی کی کافی مقدار موجود ہوتی ہے۔اس کی علاوہ نمکیات اور معدنیات پائے جاتے ہیں۔اسٹرا بیری کو تازہ پہل کے علاوہ آئسکریم کیک جیلی اور دیگر مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے۔

دھان کی جڑی بوٹیاں

دھان کی فصل میں مختلف اقسام کی جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں۔ دھان کی روایتی علاقہ میں ڈھڈن ، سوانکی ، ڈیلا ، گھوئیں۔ بھوئیں، کھبلی اور نڑو وغیرہ جبکہ دھان کے غیر روایتی علاقہ میں سوانکی، لمب گھاس ، ڈیلا ، کھبلی، نڑو، اٹ سٹ وغیرہ شامل ہیں۔ طبعی شکل کے لحاظ سے ان کو تین مختلف گروپوں میں تقسیم کیا جاسکتاہے۔ ان کی شناخت ڈیلا کے خاندان ، گھاس کے خاندان اور چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں کے طورپر کی جاتی ہے۔ ان گروپوں کی اہم جڑی بوٹیوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

پنیری کی کاشت کا وقت :

پنجاب زرعی پیسٹ آرڈینینس 1959 کے تحت 20 مئی سے پہلے پنیری کی کاشت ممنوع ہے کیونکہ دھان کے تنے کی سنڈیاں موسم سرما کو مڈھوں میں سرمائی نیند سوکر گزار تی ہیں۔ روشنی کے پھندوں سے حاصل کردہ اعداد وشمار کے مطابق تنے کی سنڈیاں کو پروانے زیادہ تر مارچ کے آخر اور اپریل کے شروع میں نکلتے ہیں۔ اگر اس دوران دھان کی پنیری کاشت کی گئی ہوتو پروانے ان پرانڈے دے کر اپنی نسل کا آغاز کردیتے ہیں۔ لہذا دھان کے تمام کاشتکاوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں دھان کی پنیری 20 مئی سے پہلے کا شت نہ کریں۔ پن

دھان کی منظور شدہ اقسام

(1) سپر بسمتی (2) باسمتی 385 (3) باسمتی 2000 (4) باسمتی۔ 515 (5) باسمتی 370 (6) باسمتی پاک (کرنل باسمتی) (8) باسمتی 198 (صرف ساہیوال ، اوکاڑہ اور ملحقہ علاقوں کےلئے) (1) کےایس 282 (2) نیاب اری 9 (3) اری 6 (4) کےایس کے 133 (5) کےایس کے434 (6) نیاب 2013

دھان کے بیج اور اس کی روئیدگی

بیج ہمیشہ صاف ستھرا، تندرست اور توانا ہوناچاہئے۔ اور بیج اس کھیت سے حاصل کیاجائے۔ جہاں کوئی بیماری نہ آئی ہو۔ بیج کا اگاو 80 فیصد سے کم نہ ہو۔ اس کا اگاو معلوم کرنے کے لئے بیج کی لاٹ سےکم ازکم چار سو بیج لیں اور ان کو چوبیس گھنٹے کےلئے پانی میں بھگو دیں۔ پھر انہیں گیلے کپڑے میں لپیٹ کر سائے میں 36 تا48 گھنٹے کے لئے رکھیں۔ یہ احتیاط کریں کہ کپڑا گیلا رہے۔ اس دوران بیج انگوری مار آئےگا۔ اب نہیں گن کرفیصد اگاو نکال لیں اور شرح بیج اس کے مطابق استعمال کریں۔

By continuing to use kisanlink you accept our use of cookies (view more on our Privacy Policy). X